مہر نیوز ایجنسی نے خبر رساں ادارے المیسرہ سے نقل کیاہےکہ یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ عبد الملک الحوثی نے ایامِ حج کے موقع پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے سعودی عرب پر شدید تنقید کی اور کہاکہ افسوس کے ساتھ سعودی حکومت حجاج کو بطور آلہ استعمال کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عبدالملک الحوثی نے اپنے بیان میں امت اسلامی اور بیت اللہ الحرام کے حجاج کو مبارک باد پیش کی اور کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ حج اسلام کے ارکان میں سے ایک ہے تاہم اس کے باوجود سعودی حکومت اس راہ (فریضہ حج کی ادائیگی) میں رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ سعودی حکومت حجاج پر بھاری اور غیر ضروری اخراجات تھونپ کر اس طرح عمل کرتی ہے کہ گویا ان سے اینٹھنے اور جبری وصولی کے درپے ہے۔ اس وقت ہم مشاہدہ کررہے ہیں کہ سعودیوں کی جانب سے حج کی ادائیگی کو انتہائی مشکل بنادیا گیا ہے۔
انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے مزید کہاکہ سعودیوں نے حج کی ادائیگی کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں کھڑی کی ہوئی ہیں۔ من جملہ ان رکاوٹوں میں سے ایک ہر ملک کے عوام کے لئے محدود کوٹہ معین کرنا ہے۔ حجاج کے لئے حج کے مالی اخراجات انتہائی بھاری اور کمر توڑ دینے والے ہیں۔ ان اخراجات کا کوئی معقول جواز نہیں ہے۔
الحوثی نے اس سلسلے میں مزید کہا: یہ حجاج سے ایک طرح کی ظالمانہ جبری وصولی ہے۔ حج کی ادائیگی کی راہ میں یہ خلل اندازیاں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں کہ جب سعودی اپنے ملک میں غیر مذہبی سیاحوں کے ساتھ یہ سلوک نہیں کرتے۔
انہوں نے کہاکہ آل سعود بعض مسلمانوں کو صرف سیاسی وجوہات کی بنا پر حج کے فریضے کی ادائیگی سے محروم کر رہے ہیں، حتی کہ ایسے لوگ جن سے امریکیوں اور صہیونیوں کو مسئلہ ہے، حج کے فریضے کی ادائیگی سے محروم ہو رہے ہیں۔
الحوثی کے مطابق یہ سارا سلوک ایسے وقت میں ہے کہ جب سعودی حکام صہیونی وفود کا گرم جوشی سے استقبال کر رہے ہیں۔ حجاج بیت اللہ الحرام کا اس طرح سے استقبال نظر نہیں آتا۔ اس وقت کہ جب ایامِ حج چل رہے ہیں سعودی عرب امریکی صدر کے استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہے اور اسلام کے اس عظیم رکن (حج) کے لئے کسی قسم کے احترام کا قائل نہیں ہے۔
انہوں نے اپنے بیان کے ایک حصے میں مسجد الاقصی کے خلاف غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: صہیونی حکومت کے ساتھ بعض عربی ممالک کے اتحاد کی رسوائی قبول کرنے کے ساتھ ہی تل ابیب کی مسجد الاقصی کے خلاف دھمکیوں میں اضافہ اور تسلسل آگیا ہے۔
آپ کا تبصرہ